تاج الدین فیروز شاہ بہمنی (1397-1422ء)

تاج الدین فیروز شاہ بہمنی (1422-1397ء)

1397ء میں فیروز شاہ بہمنی تخت نشین ہوا ،  دکن کی تاریخ میں وہ ایک عظیم جنگجو اور منتظم تھا، اسے ادبیات و تعمیرات سے بھی بہت لگاؤ تھا. وہ غیاث الدین شاہ کے بعد تخت نشین ہوا. تاریخی دستاویز کے مطابق وہ محمد شاہ دوم کا داماد تھا.

سیاسی حالات :-
تخت نشین ہونے کے بعد اس نے میر فضل اللہ کو وزیراعظم منتخب کیا. کچھ زمانے بعد وجےنگر کے ساتھ جنگ میں مصروف ہو گیا.

فیروز شاہ اور دیوارایا کے درمیان سن 1407 اور 1408ء میں دو تاریخی معرکے ہوئے.

ادب کے دلدادہ فیروز شاہ غیر معمولی صلاحیتوں کے مالک تھے. تعلیم میں بھی اس کی دلچسپی عیاں تھی، وہ علوم قرآنی، فطرت، سائنس اور فلسفہ میں مہارت رکھتے تھے. انہوں نے بہت سے شعراء اور مصنفین کو دکن مدعو کیا تھا کہ وہ دکن کو اپنا وطن بنائیں.

اس کی فن تعمیر میں دلچسپی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس نے  گلبرگہ سے تقریباً 22 کلو میٹر کی دوری پر ایک پایہ تخت "فیروز آباد" تعمیر کروایا تھا. مقامی زبان کے اثر سے یہ شہر "شرج آباد" کے نام سے مشہور ہے. تاریخ دانوں کے مطابق یہ شہر اکبر کے فتح پور سکری کی طرح ہی تھا. فیروز آباد بہمنی سلطنت کا تیسرا پایہ تخت تھا. اس نے یہاں قلعہ، مسجد، درگ اور حرم تعمیر کروایا تھا.

لیکن وجےنگر سے بہت سی جنگوں اور حملوں کی وجہ سے اس شہر کی حالت ٹھیک نہیں ہے، بلکہ مقامی لوگ اس جگہ کو آج کھیتی کے لئے استعمال کرتے ہیں.

ہفت گنب (سات گنبد)، کنچنی محل وغیرہ دکنی فن تعمیر کی عظیم دین ہیں.

غرض فیروز شاہ بہمنی کا دور ہر طرح سے عالیشان اور نمایاں تھا.

Comments

Popular posts from this blog

بہمنی سلطنت

علاء الدین حسن بہمن شاہ گنگو (1347-1358ء)

Alauddin Hasan Bahman Shah Gangu(1347-1358 AD)